حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام رضا علیہ السلام کے با برکت دسترخوان پر بیٹھنا ہر اس زیارت کرنے والی کی دلی تمنا ہوتی ہے جو ہزاروں امیدوں کے ساتھ امام علیہ السلام کی بارگاہ میں شرفیاب ہوتا ہے اور امام سے راز و نیاز کرتا ہے اسی دوران یہ کتنی خوبصورت بات ہے کہ امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانہ کا چراغ لوگوں کے ہدیوں کے زیر سایہ روشن ہے اور ہر سال اس دربار کے بہت سے عقیدت مند اس دسترخوان کا لذیذ کھانا چکھنے کی سعادت حاصل کرسکتے ہیں اور اس بات کا احساس کر سکتے ہیں کہ امام رضا علیہ السلام نے ان پر اپنی نگاہ کرم فرمائی ہے۔
آستان نیوز کے مطابق، اس وقت امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانہ کی انتظامیہ اپنے لذیذ کھانوں کے ذریعہ جس کا چرچہ زبان زد خاص و عام ہے، دوپہر اور رات دونوں وقت میں دو مختلف جگہوں یعنی "حر عامی مہمان خانہ" اور "غدیر مہھمان خانہ" پر لوگوں کی مہمان نوازی کرتی ہے۔
امام رضا علیہ السلام کے مہھان خانہ کے منیجر جناب سعید صالحی کے شمس ٹی وی کے خصوصی پروگرام "رواق خدمت" میں بیان کے مطابق ہم اس مہمان خانہ کی گزشتہ سال کی سرگرمیوں کے بارے میں جانیں گے۔
سب سے پہلے ہمیں امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانوں کی تاریخ بتائیں
امام رضا علیہ السلام کا ایک طویل مدت سے پرجوش عقیدت مندوں کی میزبانی کرتا رہا ہے اور اس مہمان خانہ میں فراہم کی جانے والی خدمت ہمیشہ زائروں کے لئے خاص رہی ہے اور امام رضا علیہ السلام کے بابرکت دسترخوان پر بیٹھنا ان کے لئے سعادت رہا ہے اور اس مہمان خانہ میں خدمت کرنے والے ہمیشہ اس بات کی کوشش کرتے رہے ہیں کہ مختلف حالات میں زائرین کو امام رضا علیہ السلام کے حرم کی شایان شان خدمت پیش کی جائے۔
اس مہمان خانہ کی مہم کیا ہے؟
امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانوں کی سب سے پہلی مہم، اس شاہی دربار کے زائرین کو اعلی معیار اور صحت بخش غذا فراہم کرنا ہے جیسا کہ امام رضا علیہ السلام کے حرم کے متولی بھی ہمیشہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ زائرین کی بہترین خدمت کی جائے اور ان کو اس مہمان خانہ میں اعلی درجہ کی مختلف غذائیں پیش کی جائیں۔ اس کے علاوہ ہمیشہ یہ کوشش کی گئی ہے کہ ملک میں پیدا ہونے والی بھترین چیزوں کا استعمال ان کھانوں کو پکانے میں کیاجائےتاکہ مناسب اور اعلی درجہ کی غذا بھی زائرین کو پیش کی جا سکے اور ملکی پیداوارکی بھی حمایت ہو سکے۔ در حقیقت ہم امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانہ کے انتظام میں اپنی خدمتوں کو بہتر بنانے کے لئے ہر روز تبدیلیاں لانے کی کوشش کرتے ہیں اور یہ بھی کوشش کرتے ہیں کہ زائرین کے حالات اور ان کی درخواستوں اور ذوق کے مطابق اپنے مہمانوں کی مہمان نوازی کرسکیں۔
معاشرے کے نازک اور خاص حالات میں امام رضا علیہ السلام کے حرم کو خدمت فراہم کرنے میں ان مہمان خانوں کی انتظامیہ کیا کردار ادا کرتی ہے؟
آستان قدس رضوی( حرم امام رضا) کا انتظامیہ ہمیشہ سماجی ذمہ داریوں کو نبھانے میں پیش پیش رہا ہے۔ مہمان خانہ کی سلامتی اور کھانے کے معیار کو برقرار رکھنے کے علاوہ، یہ انتظامیہ معاشرے کے نازک حالات میں فعال مراکز میں سے ایک ہے۔ مثال کے طور پر، گزشتہ سال جب سردی کے موسم میں ٹھنڈک کی شدت اور برف جم جانے کی وجہ سے مشہد جانے والی ٹرینوں کو روکنا پڑا اور بعض علاقوں میں گیس کٹ گئی اس وقت آستان قدس رضوی کی جانب سے لوگوں کو خدمات فراہم کرنے کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے اللہ کے لطف و کرم اور امام رضا علیہ السلام کی خاص عنایتوں کے طفیل کچھ ہی گھنٹوں کے اندر ہم تقریبا ۱۴۰۰ کھانے ریلوے اسٹیشن تک پہونچا سکے اور ان تمام لوگوں کی مہمان نوازی کر سکے جو سردی کی وجہ مشہد کے راستے میں پھنسے ہوئے تھے اس کے علاوہ بنیاد کرامت رضوی گروپ کی مدد سے تربت جام نامی گائوں جہاں کی گیس سردی کی وجہ سے کٹ چکی تھی وہاں کھانے تقسیم کر سکے۔
اس مہمان خانہ کے مبارک دسترخوان کے مہمان کون لوگ ہیں؟
کھانا پکانے اور زائرین کے درمیان تقسیم کرنےکے علاوہ امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانہ کی انتظامیہ کا کام، خادموں اور ملازمین کے لئے بھی کھانے کا انتظام کرنا ہے اور عادی صورتحال میں روزانہ تقریبا ۱۹ سے ۲۲ ہزار کھانے ناشتہ،دوپہر کا کھانا اور شام کا کھانا مہمان خانوں میں بنایا جاتا ہے البتہ خاص مناسبتوں پر اس کی مقدار بڑھا دی جاتی ہے جیسا کہ پچھلے سال صفر کے مہینے کے آخری دنوں میں روزانہ ۷۰ ہزار کھانے تقسیم کئے گئے تھے۔
دوسری مناسبتوں مثلا عشرہ کرامت میں امام رضا علیہ السلام کے حرم کے مہمان خانوں کے علاوہ بیرونی حصوں میں بھی زائرین اورعقیدت مندوں کی مہمان نوازی کی جاتی ہے مثال کے طول پر امام رضا علیہ السلام کے حرم کے متولی کے حکم پر عیدنوروزکے موقع پر محروم اور غریب طبقہ کے لوگوں میں خصوصی طور پر کھانا تقسیم کرنے کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے جیساکہ مشہد کے قرب و جوار کے علاقوں میں نئے سال ۱۴۰۲ کی رات میں تقریبا ۴ ہزارکھانے تقسیم کئے گئے۔ اس کے علاوہ اس وقت ماہ رمضان اور نوروز دونوں کی ایک ساتھ آمد کی وجہ سے ہر رات تقریبا ۳ہزار کھانے امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانے میں تیار کئے جارہے ہیں اورمحروم علاقوں اور قرب و جوار کے رہنے والوں اور عید نوروز پر آنے والے زائروں کی افطار کے وقت حرم کے اندر اور مہمانوں کی رہائش گاہوں پر لے جا کر مہمان نوازی کی جارہی ہے۔
مہمان خانے کی خدمات کوبہتر بنانے کے لئے گزشتہ سال کیا خصوصی اقدامات کئے گئے؟
مہمان خانے میں پکنے والے کھانوں کی قسموں میں اضافہ ان اقدامات میں سے ایک تھا مثال کے طور پر مہمان خانے میں صرف ایک قسم کا ناشتہ تقسیم کیا جاتا تھا لیکن تحقیقات کے بعد اور لوگوں کے ذوق کو مد نظر رکھتے ہوئے ہفتے میں مختلف قسم کے کھانے تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ہمارے اس عمل کا زائرین اور مجاورین نے خیرمقدم کیا.اس کےعلاوہ ہماری ایرانی ثقافت کے مطابق مہمانوں کی مہمان نوازی کے لئے دسترخوان پر روٹی رکھنا ایک خاص مقام رکھتا ہے اور ساتھ ہی امام رضا علیہ السلام کے حرم کے متولی کی "نان زائر" کو لے کر جو خصوصی فکر تھی اس کی مد نظر رکھتے ہئوے ان کی کے رہنمائی اصولوں اور تحقیقات کے ساتھ پچھلے سال "غدیر مہمان خانہ" اور "حرعاملی مہمان خانہ" میں دو الگ الگ روٹی کی بیکریاں بھی لگائی گئیں تاکہ مہمانوں کو گرم اور تازہ روٹی کے ساتھ کھانا پیش کیا جاسکے۔اسی سلسلے میں ہر وقت کے کھانے لئے صحت مند اور بھاری "بربری"( ایک قسم کی روٹی) پکائی جاتی ہے گزشتہ چند مہینوں میں مختلف کھانوں کے ساتھ تازہ روٹی تقسیم کرنا اس مہمان خانے سے زائروں کی رضایت میں اضافہ کا سبب بنا ہے البتہ امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانوں کے انتظامیہ میں تجربہ کار اور ماہر لوگوں استعمال کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور بعض خادموں کا ایک گروپ بھی کام کے لئے بنایا گیاہے ساتھ ہی رسٹورنٹ مینجمنٹ کے شعبے میں ملک کے خصوصی لوگوں کے تجربوں سے بھی استفادہ کیاگیا ہے جس کامہمان نوازی کی خدمات کو بہتر بنانے میں خاص اور موثر کردار رہا ہے۔
امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانوں میں حفظان صحت کے اصولوں کے لئے کیا اقدامات مدنظر رکھے گئے ہیں؟
مہمان خانوں میں آنے والی چیزوں کی اصل کو بھی ہم چیک کرتے ہیں اور کھانے کی ضروری چیزوں کے لئے خود امام رضا علیہ السلام کے حرم کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جاتا ہے مثال کے طور پر "مزرعہ نمونہ" اور امام رضا علیہ السلام کی کمپنی "کشاورزی رضوی" سے کھانے پیبے کی ضروری چیزیں حاصل کی جاتی ہیں ساتھ ہی ان چیزوں کی کیفیت اور کوالٹی بھی ہر وقت چیک کی جاتی ہے اس کے علاوہ تمام چیزین تازہ استعمال کی جاتی ہیں مثال کے طور پر روزانہ تازہ گوشت استعمال ہوتا ہے۔ پچھلے سال ۱۴۰۱ میں "کیفیت رضوی" کی جانب سے چیکنگ کے بعد امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانوں کو "کیفیت طیب" کا سرتیفکیٹ بھی دیا گیا۔
نشان طیب کے بارے میں مزید وضاحت کریں۔
اس چیکینگ اور تشخیص میں ماہر تشخیص کاروں نے تین حصوں یعنی زائر، خادم اور کام کرنے والے میں پورے مہمان خانے کی چیکینگ اور جانچ پڑتال کی اور طیب ماڈل پر مبنی اس جانچ میں امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانوں کو نشان طیب کا پہلا درجہ حاصل ہوا۔ در حقیقت ہمارا دعوی ہے کہ مہمان نوازی کی خدمات فراہم کرنے میں ہم ملک کے بہترین مرکزوں میں سے ایک ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ خدمات کیفیت کے لحاظ سے اعلی ترین درجہ تک پہونچے گی جو ہمارا مقصد ہے۔بے شک زائرین اور مجاورین کی تنقیدیں اور مشورے ہمیں امام رضا علیہ السلام کے چاہنے والوں کی ان کے شایان شان خدمت انجام دینے میں معاون ثابت ہوں گی اور اس کے لئے خواھشمند حضرات آستان قدس رضوی کے ۱۳۸ نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں اس کے علاوہ مہمان خانوں میں تنقید اور تجاویز کا باکس بھی لگا ہوا ہے امید کرتے ہیں کہ اس سال اس عمل کے لئے کوئی الیکٹرانک طریقہ فراہم کیا جا سکے کیونکہ زائرین کی آراء اور ان کی نظر اور رضایت ہمارے لئے خاص اہمیت رکھتی ہے۔
یہ قیمتی خدمات کن لوگوں کے تعاون اورمشارکت سے فراہم کی جاتی ہیں؟
امام رضا علیہ السلام کے مہمان خانوں میں یہ خدمات تقریبا ۲۰۰ مشغول کارکنان اور تقریبا ۳ہزار خادموں کی مشارکت سے مختلف سفٹوں میں انجام پاتی ہے۔مثال کے طور پر ملک کے مشہور باورچی اس مقدس بارگاہ کی خادمی کا کپڑا پہنتے ہیں اور اس مہمان خانے میں اعزازی خدمت انجام دیتے ہیں ۔امید کرتے ہیں کہ امام رضا علیہ السلام ہمیں اپنی عمر کے آخری لمحات تک اس خدمت کی توفیق عطا فرمائیں گے۔